اس کے بعد آپ (صل اَللہ علیک وسلم) کے لئے بھی مزید عورتیں (عقدِ نکاح میں لینا) حلال نہیں (تاکہ یہی اَزواج مطہرات اپنے شرف میں ممتاز رہیں) اور یہ بھی جائز نہیں کہ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) ان (ازواج مطہرات کو طلاق دیں اور ان) کے بدلے دیگر اَزواج لے لیں اگرچہ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) کو ان کا حُسن (سیرت و اخلاق اور اشاعتِ دین کا سلیقہ) کتنا ہی عمدہ لگے مگر جو مملوکہ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) کی ماتحت ہو (اس سے عقدِ نکاح جائز ہے)، اور اَللہ ہمیشہ سے ہر شے کی نگہبانی فرمانے والی ذات ہے