وہی ذات ہی آپ لوگوں کو خشکی اور سمندر میں سیر کرنے (کی توفیق) دیتی ہے، حتاکہ جب آپ لوگ فُلک (فضائی و بحری جہازوں) میں سوار ہوتے ہیں اور وہ موافق ہواؤں کے ساتھ سے چلتے رہتے ہیں اور اس (سفر) سےخوش رہتے ہیں، (جب کبھی) ان کو تیز ہوائیں آ لیتی ہے اور ہر جگہ سے (ان سواروں کو) موجیں آ گھیرتی ہیں اور وہ یقین کر لیتے ہیں کہ وہ اس میں گھیرے جا چکے ہیں تو وہ (ہماری ذات) اَللہ کو ایسے دعا کرتے ہیں کہ خالصتاََ ہمارا ہی دین رکھتے ہیں اور (کہتے ہیں) کہ ہمیں اس (مصیبت) سے نجات بخش دیں تو ہم ضرور (آپ ہی کی ذات کے لئے) شکر بجا لانے والوں میں سے ہو جائیں گے