(اور اُسی دن) جب (ہماری ذات) اَللہ نے فرمانا ہے اے عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) ، آپ خود پر اور اپنی والدہ پر ہمارے اُس احسان کا ذکر کیجئے جب ہم نے آپ (علیہ السلام) کی روح القُدس کے ساتھ دستگیری فرمائی تو آپ (علیہ السلام) لوگوں سے گہوارے (اپنی ماں کی گود) میں اور جوان ہو کر یکساں کلام فرمایا کرتے تھے اور جب ہم نے آپ کو (روح الامین کے ذریعے) کتاب (لوح محفوظ) کا علم دیا اور پُختہ دانائی اور تورات (شریعت موسیٰ علیہ السلام) اور (آپ کی شریعت) انجیل کا ، اور جب آپ ہماری قدرت سے بنایا کرتے گارے میں سے پرندے کی شکل جیسا (پُتلا) پھر ہماری قدرت ہی سے آپ (علیہ السلام) اس میں پھونک دیتے تو وہ (بے جان مٹی کی مورت زندہ) پرندہ ہو جاتا اور آپ (علیہ السلام) مادرزاد اندھوں اور کوڑھیوں (برص زدہ مریضوں) کو ہماری قدرت سے شفاء بخشتے اور جب آپ (علیہ السلام) ہماری قدرت سے (مقبروں سے) مردہ نکال دیتے تھے اور جب ہم نے بنی اسرائیل کو آپ (علیہ السلام کے قتل) سے روک دیا تھا جب آپ (علیہ السلام) ان لوگوں کے پاس واضح نشانیوں کے ساتھ تشریف لے آئے تو ان میں سے (آپ کا) انکار کرنے والوں نے کہہ دیا کہ یہ تو کھلے جادو کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے