(حبیبِ مُکرم صل اَللہ علیک وسلم) اور ان لوگوں پر آدم (علیہ السلام) کے بیٹوں کی وہ خبر حقیقت کے ساتھ تلاوت فرمائیے جبکہ انہوں نے (ہمارے حضور الگ الگ) قربانی پیش کی تو ہم نے ان دونوں میں سے ایک کی قبول فرما لی اور دوسرے سے قبول نہ کی گئی تو (ایک دوسرے سے) کہنے لگا میں تجھے ضرور قتل کر دوں گا ، (دوسرے نے جواباً) کہا بیشک اَللہ کی ذات پرہیزگاروں سے (قربانی) قبول فرماتی ہے