حالانکہ ایمان یافتہ وہی لوگ ہیں جو (ہماری ذات) اللہ پر اور ہمارے رسول (مکرم صل اَللہ علیہ وسلم) پر ایمان یافتہ ہوئے ہیں اور جب وہ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) کے ساتھ کسی ایسے (اجتماعی) کام پر حاضر ہوں جو (لوگوں کو) یکجا کرنے والا ہو تو وہاں سے چلے نہ جائیں حتاکہ وہ (کسی خاص عذر کے باعث) آپ (صل اَللہ علیک وسلم) سے اجازت نہ طلب کر لیں ، (رسولِ معظّم صل اَللہ علیک وسلم) بیشک جو لوگ (آپ صل اَللہ علیک وسلم ہی کو حاکم اور مَرجَع سمجھ کر) آپ (صل اَللہ علیک وسلم) سے اجازت طلب کرتے ہیں وہی لوگ (ہماری ذات) اَللہ اور ہمارے رسول (صل اَللہ علیک وسلم) پر ایمان یافتہ ہوئے ہیں ، پھر جب وہ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) سے اپنے کسی کام کے لئے (جانے کی) اجازت چاہیں تو آپ (صل اَللہ علیک وسلم حاکم و مختار ہیں) ان میں سے جسے چاہیں اجازت مرحمت فرما دیں اور ان کے لئے (اپنی مجلس سے اجازت لے کر جانے پر بھی) (ہماری ذات) اَللہ سے بخشش مانگتے رہیں (کہ کہیں اتنی بات پر بھی گرفت نہ ہو جائے)، بیشک اَللہ مغفرت (جسموں کی گندگی سے) نہایت درگزر فرمانے والی ذات ہے