اے اولادِ آدم آپ لوگوں کو شیطان (اُسی طرح) فتنہ (آزمائش) میں نہ ڈال دے جس طرح اس نے آپ لوگوں کے ماں باپ کو جنت سے نکالا تھا (اور) ان سے ان کا لباس (جوکہ امانت نورِ حقیقی نفس کا جامع حصار تھا) اتروا دیا تھا تاکہ انہیں ان کی شرم گاہیں دکھائے جیساکہ وہ (خود) اور اس کا قبیلہ آپ لوگوں کو (ظاہرتاََ) دیکھ سکتے ہیں ،(بالکل) ویسے ہی آپ لوگ انہیں نہیں دیکھ سکتے ۔ بیشک ہم نے شیطانوں کو انہی لوگوں کے دوست (بنا کر) ظاہر فرما دیا ہے جو ایمان یافتہ نہیں ہوتے (تاکہ ان کی شیطانی صفات سب پر واضح ہو جائیں)