۞ تُرۡجِي
مَن
تَشَآءُ
مِنۡهُنَّ
وَتُـٔۡوِيٓ
إِلَيۡكَ
مَن
تَشَآءُۖ
وَمَنِ
ٱبۡتَغَيۡتَ
مِمَّنۡ
عَزَلۡتَ
فَلَا
جُنَاحَ
عَلَيۡكَۚ
ذَٰلِكَ
أَدۡنَىٰٓ
أَن
تَقَرَّ
أَعۡيُنُهُنَّ
وَلَا
يَحۡزَنَّ
وَيَرۡضَيۡنَ
بِمَآ
ءَاتَيۡتَهُنَّ
كُلُّهُنَّۚ
وَٱللَّهُ
يَعۡلَمُ
مَا
فِي
قُلُوبِكُمۡۚ
وَكَانَ
ٱللَّهُ
عَلِيمًا
حَلِيمٗا
٥١

(آپ صل اَللہ علیک وسلم کو اختیار ہے) ان میں سے جِس (زوجہ) کو چاہیں (باری میں) مؤخّر رکھیں اور جسے چاہیں اپنے پاس جگہ دیں، اور ان میں سے جن سے آپ (صل اَللہ علیک وسلم) نے (عارضی) کنارہ کشی اختیار فرما رکھی ہو آپ (صل اَللہ علیک وسلم) انہیں (اپنی قربت کے لئے) طلب فرما لیں تو آپ (صل اَللہ علیک وسلم) پر کچھ مضائقہ نہیں، یہ اس کے قریب تر ہے کہ ان کی آنکھیں (آپ صل اَللہ علیک وسلم کے دیدار سے) ٹھنڈی ہوں گی اور وہ غمگین نہیں رہیں گی اور وہ سب اس سے راضی رہیں گی جو کچھ آپ (صل اَللہ علیک وسلم) نے انہیں دیا ہوا ہے، اور جو کچھ آپ لوگوں کے قلوب میں ہے اور اَللہ ہمیشہ سے مکمل علم والی خوب حلم (تحمل مزاجی عطا فرمانے) والی ذات ہے
Notes placeholders

Maximize your Alfaqr.com experience!
Start your tour now:

0%