اللہ رب العزت کے فضل العظیم میں رہ کر اللہ کا اپنا بندہ الفقر محمد یعقوب اعوان ولد نور احمد اعوان، اللہ رب العزت اور خاتم النبیین و امام المرسلین سیدنا محمد ﷺ کے ذاتی تعلق، رابطہ اور مشاہدات میں بغیر شکوک و شبہات الفقر کا موصولی اور حصولی ہونے پر فخر کرتا ہے۔ فیض الفقر کا نزول بچپن ہی میں خاتم النبیین و امام المرسلین سیدنا محمد ﷺ کی رمضان المبارک کے پر نور مہینے میں ذاتی زیارت مبارکہ اور قلب کو بوسہ مبارک دینے سے شروع ہوا، متواتر زیارت پاک ﷺ اور ذاتی قرب ہونے سے فیض العظیم کا سلسلہ جاری ہے۔ بندہ الفقر کو سرکار ﷺ کا ادنی غلام اور ایک امتی ہونے پر فخر ہے۔
شب 23 رمضان المبارک 1425 ھجری، دوران اعتکاف بمقام مسجد النبوی الشریف سعودی العربیہ خاتم النبیین و امام المرسلین سیدنا محمد ﷺ نے دستار الفقر عطا فرما کر اپنے ذاتی روحانی گوشہء حضور میں داخل فرمایا بعد ازاں مصر کے شہر اسکندریہ میں واقع جامع مسجد حضرت ابو عبد اللہ محمد بن سعید البصیری رحمت اللہ علیہ اور مصرمیں واقع جامع مسجد سید الشہداء سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہُ متصل جامع الازہر الشریف القاہرہ میں حاضری اور امام پاک رضی اللہ تعالی عنہُ سے روحانی رابطہ اور ذاتی تعلق سے فیض العظیم ''کنز الفقر'' کا فیض آگے بڑھا، ذاتی مشاہدات کے ساتھ ساتھ امام پاک رضی اللہ تعالی عنہُ سے ہدایت و حکمت مع القرآن کی تربیت حاصل کی اور قرآن الکریم کے اندر اور ساتھ نازل ہوئ ہدایت اور حکمت کا ذاتی فیض موصول ہوا جس کا عکس ترجمہ و تفسیر العین القرآن میں عیاں ہے، امام الاولیاء سلطان الفقر سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہُ کا مرید ہونے اور ذاتی فیض الفقر سے الفقر کے ساتوں مقامات کے بنیادی ظاہری اور باطنی راذ موصول اور ان کا حصول ہونے کے ساتھ ساتھ '' الفقر الغناء مع تقربات الفقر'' موصول ہوا۔
لمحہ بہ لمحہ بالمشافہ جدِ امجد سلطان الفقر حضرت سخی سلطان باھُو اعوان رحمت من اللہ کے رابطہ اور توسل سے حقیقت الفقر و حق الحضور سرکار ﷺ مکمل ہو کر، بندہ الفقر محمد یعقوب اعوان مع صاحب القرآن خاتم النبین و خاتم المرسلین سیدنا و مولانا محمد رسول اللہ ﷺ ہمہ وقت ، الفقر الشہود ، الفقر التوحید اور '' الفقر القادر'' ہے۔
قرآن الکریم کا مکمل نورِ ہدایت اور حکمت سوائے صاحب القرآن محمد ﷺ کے ذاتی و روحانی تعلق و رابطہ کے ہرگز ممکن نہیں۔ تمام تحریری مواد سینہ بہ سینہ اور ذاتی مشاہدات سے حاصل ہوا، قرآن الکریم اور نورِ قرآن الکریم سوائے صاحب القرآن محمد ﷺ کے کوئی نہیں دے سکتا، مکمل روحِ حقیقت القرآن وہی بتاتے اور دیتے ہیں جن ﷺ پر قرآن الکریم کا نزول ہوا۔
قرآن الکریم کی عربی کے مختلف زبانوں میں تراجم و تفاسیر بیش بہا مستند علماء و اولیاء کرام نے فرمائے لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ قرآن الکریم مکمل الہامی اور آسمانی کلام ہے جو کہ خُدائی الفاظ میں ہے اس میں اور اس کے ساتھ نازل ہوئے مکمل نورِ ہدایت اور حکمت کو کسی طرح بھی ایک انسان یا اُمتی کے ترجمہ و تفسیر ہی میں قید نہیں کیا جا سکتا، اسی لئے عرب میں پیدا ہونے والے بچے بھی قرآن الکریم کی ابتدائی تعلیم علماء کرام سے لیتے ہیں تاکہ کم از کم ٹھیک طریقہ سے تلاوت کر سکیں اور سمجھنے میں آسانی ہو، لیکن کسی بھی مقام پر اپنے آپ کو مکمل ہرگز نہیں کہہ سکتے
الفقر محمد یعقوب اعوان قرآن الحکیم کا ترجمہ و تفسیر بنام ”العین القرآن“ کی تحریر کی سعادت حاصل فرما رہے ہیں اس کے پہلے مرحلے میں الحمدُ للہ رب العالمین اب تک سورۃ الزمر تک ”العین القرآن“ کی پہلی جلد شائع ہو چکی ہے جو ہماری ویب سایٹ پر موجود ہے۔
باأمرِ امام الاولیاء سُلطان الفقر سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالی عنہ اور انکی اجازت و راہنمائ سے ، الکتاب ”جامعة الفقر“ بیان کرنے کا آغاذ کیا۔ یہ مندرجہ زیل سات کتب پر مشتمل ہے:
اللہ کے فضل و کرم سے قرآن کی ہدایت ، حکمت ، نور کو اللہ کی مخلوق تک پہنچانا مقصود ہے۔ یہ کتب ہر اس حق کے طالب کے لیے مشعلِ راہ اور منزلِ مقصود ہے جو خالص اپنے رب کی حضوری چاہتا ہے اور طالب صادِق کو دربدر پھرنے سے نجات اور ایک رہبر و استاد کو محمد ﷺ کی مجلس تک پہنچانے کے لئے زندہ وسیلہ اور جمیعتِ کُل ہے۔ علم و عمل کو قبولیت تک لے جانے کا سہارا اور مقبول بارگاہ الہٰی ہونے کا توسل ہے۔
قارئین کرام سے ملتمس ہیں کہ کتب سے مکمل طور پر فیض یاب ہونے کے لئے انہیں باوضو پڑھا جائے اور نماز پنچگانہ پابندی سے ادا کی جائے۔ اس کے علاوہ ان میں اگر آپ سمجھیں کہ کوئی لفظ یا عبارت قرآن الکریم، الحدیث و سنت رسول اقدس ﷺ سے معاذ اللہ جدا یا متضاد سمجھیں تو اس کی فوراً نشاندہی فرمائیں اس کی حقیقت کے متعلق مصنف سے باادب سوال عرض کریں ، کتب کو کسی بھی مسلک، شرانگیزی، گروہ، تنظیم، فرقہ واریت، تعصب سے بالاتر ہو کر پڑھا جائے اور بس اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی خوشنودی و قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہی بنایا جائے۔ کتُب میں اگر کوئی نکات سمجھ نہ آسکیں تو مصنف سے رابطہ کیا جا سکتا ہے یا ان شاء اللہ آئندہ آنے والی کتب میں مزید واضح طور پر الفقر کے تمام معاملات کو مزید بیان کیا جائے گا ۔
اللہ کریم ہمیں اپنے حبیب ﷺ کے صدقے، اس عظیم گوہرِ نایاب کتُب الحکمت و النور کا ادب و احترام کرنے، پڑھنے، سمجھنے، سیکھنے، سِکھانے اور اس کے ذریعہ اللہ کا اپنا بندہ بننے میں ہماری مدد فرمائیں۔۔ اللہم آمین یا رب العالمین۔۔
0%